ISIL کی جانب سے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں ’’خلافت‘‘ کے نفاذ اور کرد انتظامیہ کی طرف سے کردستان میں ریفرنڈم کے اعلان کے بعد عراق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور ممکنہ جغرافیائی تقسیم کا تناظر زیادہ واضح ہوگیا ہے۔ مسلح جنگجوؤں کی نسبتاًچھوٹی تعداد کے ہاتھوں عراق کے بڑے علاقوں پر تیزی سے قبضہ کرنے سے یہ سوال جنم لیتا ہے کہ ایسا کیونکر ممکن ہوا؟ شمال میں موصل جیسے شہروں پر قبضہ کرنے والے گروپوں پر عراقی مسلح افواج کوبہت زیادہ عددی برتری حاصل تھی لیکن عراقی فوج ہوامیں اڑ گئی۔ معلوم ہوتا ہے کہ گہرائی میں کچھ ہو رہا ہے۔