اسرائیلی حکمران طبقے کے اندر ایک شدید آپسی لڑائی شروع ہو گئی ہے۔ بنیامین ’بی بی‘ نیتن یاہو کو اپنے عہدے پر واپس آئے صرف دو مہینے ہی ہوئے ہیں اور وہ اسرائیلی پارلیمنٹ سے جوڈیشل ریفارم کا قانون جلد از جلد پاس کروانا چاہتا ہے خواہ اس کے لیے سب کچھ بلڈوز کرنا پڑے۔ ایسا کرنے سے اس نے بڑے سرمایہ داروں کی اکثریت کو مشتعل کیا جنہوں نے مظاہروں کا غیر معمولی قدم اٹھایا ہے۔ جب حکمران طبقہ اس طرح کھلے تصادم میں اترتا ہے تو یہ ان کے لیے ’عام‘ حالات میں اپنی حکمرانی کی اصل سازشوں کو چھپانے والے پہلووں کو بے نقاب کرنے کا خطرہ بھی لاحق ہوتا ہے۔ موجودہ تنازعہ بھی اس سے الگ نہیں ہے۔