2.5億印度工人發動大罷工!
11月26日,近2.5億名印度工人參加了一場全國性的大罷工。這次罷工是由十個中央工會發起的,是自總理莫迪上台六年來的第五次罷工。(譯者:k2e4z7x9)
11月26日,近2.5億名印度工人參加了一場全國性的大罷工。這次罷工是由十個中央工會發起的,是自總理莫迪上台六年來的第五次罷工。(譯者:k2e4z7x9)
انڈیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ زراعت سے منسلک ہے۔ یہ سیکٹر انڈیا کی کل مجموعی پیداوار (GDP) کا 17 فیصد ہے۔ لیکن سرمایہ داری نے زرعی سیکٹر میں حالاتِ کام میں کوئی خاطر خواہ ترقی نہیں دی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ صورتحال شدید گھمبیر ہو رہی ہے۔ یکے بعد دیگرے سرمایہ دارانہ حکومتوں کی لبرلائزیشن اور نجکاری پالیسیوں سے کسان مسلسل قرضوں کی دلدل میں ڈوبتے چلے جا رہے ہیں۔ گلی سڑی سرمایہ داری میں کسان زندہ رہنے کے لئے تاجروں اور عالمی کارپوریشنوں کے رحم و کرم پر ہیں جبکہ ان کا معیارِ زندگی مسلسل گرتا جا رہا ہے۔ حال ہی میں منظور ہونے والے زرعی قوانین کسانوں پر خوفناک حملہ ہے جو پہلے ہی ذلت کی چکی میں پِس رہے ہیں اور پورے ملک میں سالانہ ہزاروں کسان خودکشیاں کر رہے ہیں۔
As eleições de 6 de dezembro para a Assembleia Nacional na Venezuela foram marcadas por uma baixa participação em meio à agressão imperialista e a uma profunda crise econômica. Os EUA e a UE já haviam anunciado com antecedência que não reconheceriam os resultados, mas o trunfo Guaidó está esgotado. A vitória do PSUV anuncia o aprofundamento de sua virada política para a direita.